
رشید سمیع سلفی(استاذ جامعۃ التوحید)
جمعیت اہلحدیث ٹرسٹ بھیونڈی کے آفس سکریٹری طویل علالت کے بعد اس عارضی دنیا کو چھوڑ کر اپنے مالک حقیقی سے جاملے،آپ کی رحلت بھیونڈی جمعیت کیلئے ایک غیرمعمولی صدمہ ہے،آپ کی یادیں برسوں تک جمعیت اور افراد جمعیت کے دلوں میں تازہ رہیں گی،آپ کی خوشبو سے نہاں خانۂ دل ہمیشہ معطر رہیگا۔
یسین معین الدین مرمکر جمعیت اہلحدیث بھیونڈی کے ایک بے لوث خادم اور فعال ذمے دارتھے،آپ نے اپنی حیات مستعار کے اکتالیس سال جمعیت کی خدمت کرتے ہوئے گذاری ہے،آپ کی جوانی اور بڑھاپا دونوں زمانۂ ماضی میں تحلیل ہوکر بھیونڈی جمعیت کی تاریخ بن چکا ہے،کمزوری اور علالت کے دنوں میں بھی آپ اپنے وجود کو بمشکل تمام اٹھا کر جمعیت کی آفس لیجاتے تھے اور جو کچھ ممکن ہوتا تھا کرتے تھے۔
آپ اگر چہ ڈگری ہولڈر عالم دین نہیں تھے لیکن آپ کی خدمات،مساعی،کاوشیں علماء کے میدان ہی کے اردگرد گھومتی ہیں،پرکشش تنخواہوں کے پیچھے بھاگنے کی کہانی بڑی طویل ہے، ترقی کیلئے ہاتھ پاؤں مارنے کا سلسلہ بھی چلتا ہے،ہر کوئی اپنی ترقی اور بہبود کیلئے ہاتھ پاؤں مارتا ہے،دوسرے ممالک کا سفر بھی کرتا ہے،لیکن آپ ساری دنیا سے کٹ کر صرف جمعیت کی ترقی اور بہبود کیلئے کوشاں رہے،دنیا کی چمک دمک اور رنگ بدلتے دور میں کوئی چیز آپ کو متاثر نہ کرسکی،جمعیت کی خدمت اور دین کی اشاعت کو ہمیشہ حرزجان بنا کر رکھا،آپ کی اکتالیس سالہ خدمات کا ایک ایک لمحہ جمعیت کے نام وقف ہوکر رہ گیاتھا،وہ شخص جو وقت دیکھ کر ڈیوٹی نہیں کرتا تھا بلکہ ذمے داری اور کام پر نظر رکھتا تھا،کبھی مصروفیت کیلئے قیلولہ بھی قربان کرنا پڑتا تھا اور کبھی رات کے بارہ اور ایک بھی بج جایا کرتے تھے ،ایک زمانے تک جمعیت کا پورا نظام اور دعوت کے کاز کی پلاننگ آپ کے بغیر ادھوری ہوتی تھی۔
بھیونڈی شہرمیں جمعیت کا کام چھوٹا نہیں ہے،تعلیمی،دعوتی،سماجی اور رفاہی تمام شعبوں پر محیط ہے،تمام شعبہ جات کی سرگرمیوں پر نظر رکھنا اور پورے نیٹ ورک کو ہینڈل کرنا،ذمے داران کی ہدایات کو عملی جامہ پہنانااور ہر چیز کے ریکارڈ کو محفوظ رکھنا،جلسوں اور پروگراموں کیلئے منصوبہ بندی،آمد وصرف کا حساب اورکار دعوت کو خوب سے خوب تر بنانے کی ادھیڑ بن میں ہمیشہ نظر آتے تھے،جمعیت کی سرگرمیوں کے تعلق سے ہر چیز آپ کے دماغ میں مستحضر ہوتی تھی،سوال کرنے پر فورا جواب دیتے تھے،جمعیت کی آفس میں کوئی ہویا نہ ہو،یسین بھائی اپنی کرسی پر موجود ہوتے تھے،جب بھی تصور میں جمعیت کی آفس آتی تھی تو یسین بھائی کا سراپا آپ کی مخصوص کرسی پر نظر آتا تھے،افسوس وہ کرسی آج سوگوار ہوگئی جس پر بیٹھ کر جماعت کا یہ بے لوث خادم ذمے داران جماعت کی نگرانی میں سفینۂ دین ودعوت کی ناخدائی کررہا تھا،یہ سچ ہیکہ اللہ کے دین کا کام رکتا نہیں ہے،لوگ آتے اور جاتے رہتے ہیں لیکن کسی کسی کی سلیقگی،کارکردگی،وارفتگی،استقلال،فکرمندی،لگن اور تڑپ ایسی چھاپ چھوڑ جاتی ہیکہ لوگ اسے برسوں نہیں بھول پاتے ہیں۔
مدتوں رویا کریں گے جام وپیمانہ تجھے
جب بھی کوئی نووارد آتا بڑے تپاک سے پیش آتے،کبھی کسی کو شکایت کا موقع نہیں دیتے تھے،تمام علماء کے نمبر اپنے فون میں محفوظ رکھتے،کبھی کوئی سوال آتا تو رابطہ کراتے تھے،کئی بار ممبئی کے کئی علاقوں سے فون آیا تو پوچھا کہ نمبر کہاں سے ملا؟جواب میں یسین مرمکر رحمہ االلہ کا نام سنائی دیا،کچھ دنوں سے مرض سنگین صورت اختیار کرچکا تھا،مومن کی تکلیف کفارۂ سیئات کا ذریعہ ہے،ذمے داران جماعت آپ کی طرف سے کبھی غافل نہیں رہے،مسلسل خبر لیتے رہےاور ہاسپٹل اور آپ کےگھر جاکر بیمار پرسی کرتے رہے،عیادت اور علاج میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی،لیکن عمرمستعار کی گھڑیاں دنیا میں پوری ہوچکی تھیں،بلاوا آگیااور وہ رب کی پکار پر چل دیے،ہر کسی کو جانا ہے،اللہ ان کی نیکیوں کو قبول فرمائے اور ان کی خدمات کو شرف قبولیت بخشے اور ان کی لغزشوں کو معاف فرمائے،آمین